دینِ محمدیﷺ کا مرتب کردہ عظیم انسانی معاشرتی نظام
[گفتگو: صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب]
In this period stretching over five and a half thousand years, different prophets came with different responsibilities. Some were to convey just a single edict of God and undertake a single agenda of reform, others were handed down two or more such decrees. The process continued to grow until with the prophethood of the Last Prophet, the Seal of the Prophethood (PBUH), divine teachings encompassed the whole. The teachings of the religion founded by the Prophet (PBUH) and the book he brought encompass the entire panorama of human existence. All the dimensions of human existence, all of its virtues and vices, the entire spectrum of do’s and do not’s have been described in the fullest details.
اس 54 سو برس کے عرصے میں یعنی تقریبا ساڑے پانچ ہزار برس کے عرصے میں کم و بیش تمام انبیأ کرام جلوہ افروز ہوئے اور کسی کے ذمہ ایک حکم تھا کسی کے ذمہ ایک اصلاح تھی کسی کے ذمہ دو اصلاحیں تھی کسی کے ذمہ چار اصلاحیں تھی وہ چلتی چلتی پوری انسانی زندگی کا احاطہ کر کے بلاآخر جب حضور خاتم النبیینؐ اس دنیا میں جلوہ فرما ہوئے اور جس دین کو لے کر حضورؐ آئے جس کتاب کو آقاؐ لے کر آئے اس میں پوری کی پوری انسانیت کا پورے کے پورے انسانی نظام کا اس نے احاطہ کیا اور جتنی نیکیاں تھی ان تمام نیکیوں کو یکجا کر کے انکا امر کیا اور جتنی برائیاں تھیں ان تمام برائیوں کو Notify کر کے نامزد کر کے فرما دیا انکے قریب تم نے نہیں جانا